گاؤں اور شہر کی زندگی میں فرق۔زاتی تجربہ


گرمیوں کا موسم آ تے ہی ہماری طرح سب لوگ گاؤں میں  ٹیوب ویل کا رخ کرتے ہیں تاکہ گرمی کا زور ٹوٹ جاے۔


سچ پوچھیے تو میری نظر میں گاؤں کی زندگی شہر کی زندگی سے ہزاروں گنا بہتر ہیے۔باقی ہر کسی کے سوچنے کا اپنا انداز ہیے اور کوئی بھی شخص اپنی سوچ کسی پر تھونپ نہیں سکتا اور ایسا کرنا بھی نہیں چاھیے۔

گاؤں کی زندگی بہت پرسکون اور خوبصورت ہوتی ہیے۔لوگوں کے اندر ہمدردی اور احساس کا جذبہ ہوتا ہیے۔اگر کسی کے ساتھ کوئی سانحہ ہو جاتا ہیے تو پورا گاؤں چاھے آپس میں رنجش ہی کیوں نہ سب کچھ بھلا کر اس آدمی کی مدد کرتے ہیں۔اور 
یہی گاؤں کی خوبصورتی ہیے
()

لیکن شہر کے اندر دیوار با دیوار گھر ہونے کے باوجود لوگوں کو ایک دوسرے کا نام تک پتہ نہیں ہوتا۔شہر میں اگر کسی کے گھر خدا نخواستہ کوئی موت ہو جائے تو ہمسایوں کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ کوئی مر گیا ہیے۔ آ سان سے لفظوں میں کہوں تو شہر کی زندگی ایک خود غرض زندگی ہیے۔اور یہی شہر ی زندگی کی بد صورتی ہیے۔

()
یہ تو ایک چھوٹا سا تعارف تھا شہری اور دیہ
ی زندگی کا  آ ب میں آ پ کو گاؤں کی خوبصورتی کی طرف لے چلتا ہوں۔چند دن پہلے گرمی کی شدت بہت زیادہ تھی۔ میں نے آ پنے چچا رئیس آ صف اور کزن رئیس عمران کے ساتھ ٹیوب ویل میں نہانے کا پروگرام بنایا۔چند اور دوست بھی ساتھ ہو لیے ہم نے اپنی بائیکس نکالیں اور ٹیوب ویل کی طرف چل پڑے راستے میں گاؤں کی خوبصورتی کو دیکھ کر دل خوش ہو گیا۔مگر بائیکس کے پیچھے کتوں کی دوڑ نے خوفزدہ کر دیا۔خیر جب ہم ٹیوب ویل پے پہنچے تو سکون آ گیا۔

جیسا کہ آپ اوپر تصویر دیکھ رہیے ہیں۔میرے کزن نے جاتے ہی کیمرہ نکالا اور سیلفی لی۔کیونکہ جب سے یہ سمارٹ فون متعارف ہوئے ہیں۔ہم کہیں بھی سیر وتفریح کے لیے نکلتے ہیں سب سے پہلا کام جو ہم خود پر فرض سمجھتے ہیں۔وہ ہیے سیلفی لینا تاکہ ہم ان تصویروں کو دوستوں کو دکھا سکیں اور شوخیاں مار سکیں۔

ہم سب کی سیلفی لینے کے بعد عمران صاحب پانی میں داخل ہونے سے بہت ڈر رہے تھے۔ہم سب نے بڑی منت سماجت کی پانی میں آ جاؤ بہت مزہ آ رہا ہیے۔لیکن جناب پانی سے ڈر رہے تھے۔تھوڑا سے ٹانگیں گیلی کرتا اور پھر بھاگ جاتا۔خیر بڑی مشکل سے پانی میں داخل ہونے کے بعد نکلنے کا نام نہیں لے رہا تھا۔


(
)

اس دن ہم نے بہت انجوائے کیا۔اچھی گپ شپ ہو گئ تھی زہن پرسکون ہو گیا تھا۔دوستوں کے ساتھ سیرو تفریح کا اپنا ہی مزہ ہیے۔اج کے دور میں ہر انسان بہت مصروف ہو چکا ہیے۔اس لیے ہر دوسرا بندہ بلڈ پریشر کا مریض بن چکا ہیے۔اس لیے میرا تمام دوستوں کو مشورہ ہیے کے اگر اپنے آ پ کو صحت مند رکھنا چاھتے ہو تو کم از کم مہینے میں ایک بار دوستوں کے ساتھ دو چار گھنٹوں کے لیے سیرو تفریح کے لیے وقت نکالا کریں تاکہ زندگی پرسکون رہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے